"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن
TT

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے تہران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی وجہ سے ایرانی "پاسداران انقلاب" کی طرف سے ان کے قتل کی سازش کا اعلان کرنے میں تاخیر کی ہے۔
بولٹن نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا: "ایسا لگتا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات کی وجہ سے اس سازش کا اعلان منجمد ہو گیا ہے۔ میرے خیال میں جوہری معاہدے پر واپسی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کچھ بھی کرے گی اور بدقسمتی سے یہ وہی ہے جس کی مجھے طویل عرصے سے توقع تھی۔"
بولٹن نے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ایران سے "بھیک مانگنے" سے تعبیر کیا اور کہا کہ "یہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں اس کے دوستوں اور اتحادیوں کے لیے ایک سنگین غلطی ہے۔" (...)

جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]
 



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]