"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن
TT

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

"تہران کے ساتھ مذاکرات" کی وجہ سے میرے قتل کی سازش کے اعلان میں تاخیر ہوئی: بولٹن

امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے تہران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی وجہ سے ایرانی "پاسداران انقلاب" کی طرف سے ان کے قتل کی سازش کا اعلان کرنے میں تاخیر کی ہے۔
بولٹن نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا: "ایسا لگتا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات کی وجہ سے اس سازش کا اعلان منجمد ہو گیا ہے۔ میرے خیال میں جوہری معاہدے پر واپسی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کچھ بھی کرے گی اور بدقسمتی سے یہ وہی ہے جس کی مجھے طویل عرصے سے توقع تھی۔"
بولٹن نے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ایران سے "بھیک مانگنے" سے تعبیر کیا اور کہا کہ "یہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں اس کے دوستوں اور اتحادیوں کے لیے ایک سنگین غلطی ہے۔" (...)

جمعہ - 14 محرم 1444ہجری - 12 اگست 2022ء، شمارہ نمبر [15963]
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]