جمبلاط حزب اللہ سے مخاطب: لبنان نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3814151/%D8%AC%D9%85%D8%A8%D9%84%D8%A7%D8%B7-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D8%B7%D8%A8-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B4%D8%AA-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
جمبلاط حزب اللہ سے مخاطب: لبنان نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا ہے
نصر اللہ کے سیاسی معاون حسین خلیل کے ساتھ جمبلاط کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لبنان کا سیاسی مرکز ترقی پسند سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ولید جمبلاط اور حسن نصر اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حسین خلیل کی سربراہی میں حزب اللہ کے ایک وفد کے درمیان پرسو روز جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے ماحول کو برقرار رکھنے میں مصروف تھا۔ الشرق الاوسط کو ملاقات کے ماحول سے قریبی تعلق رکھنے والے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمبلاط نے حزب اللہ کے ہتھیاروں، دفاعی حکمت عملی اور مقبوضہ شبعا فارمز کو "لبنانائز" کرنے کی ضرورت سے متعلق اختلاف کے سلسلہ میں بنیادی مسائل پر بات کی ہے اور شامی حکومت سے اقوام متحدہ کو حوالہ کرنے کے لئے ایک دستاویز تیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں اس نے لبنانی فارموں کو تسلیم کیا ہو اور اسے بین الاقوامی قرارداد نمبر 425 کے ساتھ منسلک کیا جائے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]