سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
TT

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
گزشتہ روز سعودی مسلح افواج اور امریکی میرین کور کے درمیان لاجسٹک مشق "زبردست غصہ 22" کا آغاز ینبع گورنریٹ (مغربی سعودی عرب) میں آپریشن کے علاقے میں کیا گیا ہے۔

مشق کا افتتاح مغربی ریجن کے کمانڈر میجر جنرل پائلٹ اسٹاف احمد الدبیس اور سعودی مسلح افواج کے متعدد اعلیٰ افسران کی موجودگی میں کیا گیا ہے اور امریکی جانب سے سینٹرل کمانڈ میں میرین کور کے کمانڈر جنرل پال راک اور امریکی فوج کے کئی اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ہے جہاں سب نے مشق میں حصہ لینے والی افواج کے مقامات کا دورہ کیا ہے۔
 
"زبردست غصہ 22" کے کمانڈر کرنل سعود العقیلی نے کہا ہے کہ اس مشق کا مقصد دو طرفہ آپریشنل اور لاجسٹک فوجی منصوبوں پر عمل درآمد کی مشق اور تربیت کرنا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ اور اس طرح کی مخلوط مشقیں کرنے کے لئے سول حکام کے ساتھ تکمیلی کام کی تربیت دینا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 16 محرم الحرام 1444ہجری -  14 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15965]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]