سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
TT

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
گزشتہ روز سعودی مسلح افواج اور امریکی میرین کور کے درمیان لاجسٹک مشق "زبردست غصہ 22" کا آغاز ینبع گورنریٹ (مغربی سعودی عرب) میں آپریشن کے علاقے میں کیا گیا ہے۔

مشق کا افتتاح مغربی ریجن کے کمانڈر میجر جنرل پائلٹ اسٹاف احمد الدبیس اور سعودی مسلح افواج کے متعدد اعلیٰ افسران کی موجودگی میں کیا گیا ہے اور امریکی جانب سے سینٹرل کمانڈ میں میرین کور کے کمانڈر جنرل پال راک اور امریکی فوج کے کئی اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ہے جہاں سب نے مشق میں حصہ لینے والی افواج کے مقامات کا دورہ کیا ہے۔
 
"زبردست غصہ 22" کے کمانڈر کرنل سعود العقیلی نے کہا ہے کہ اس مشق کا مقصد دو طرفہ آپریشنل اور لاجسٹک فوجی منصوبوں پر عمل درآمد کی مشق اور تربیت کرنا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ اور اس طرح کی مخلوط مشقیں کرنے کے لئے سول حکام کے ساتھ تکمیلی کام کی تربیت دینا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 16 محرم الحرام 1444ہجری -  14 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15965]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]