سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
TT

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز

سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان "زبردست غصہ 22" کا ہوا آغاز
گزشتہ روز سعودی مسلح افواج اور امریکی میرین کور کے درمیان لاجسٹک مشق "زبردست غصہ 22" کا آغاز ینبع گورنریٹ (مغربی سعودی عرب) میں آپریشن کے علاقے میں کیا گیا ہے۔

مشق کا افتتاح مغربی ریجن کے کمانڈر میجر جنرل پائلٹ اسٹاف احمد الدبیس اور سعودی مسلح افواج کے متعدد اعلیٰ افسران کی موجودگی میں کیا گیا ہے اور امریکی جانب سے سینٹرل کمانڈ میں میرین کور کے کمانڈر جنرل پال راک اور امریکی فوج کے کئی اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ہے جہاں سب نے مشق میں حصہ لینے والی افواج کے مقامات کا دورہ کیا ہے۔
 
"زبردست غصہ 22" کے کمانڈر کرنل سعود العقیلی نے کہا ہے کہ اس مشق کا مقصد دو طرفہ آپریشنل اور لاجسٹک فوجی منصوبوں پر عمل درآمد کی مشق اور تربیت کرنا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ اور اس طرح کی مخلوط مشقیں کرنے کے لئے سول حکام کے ساتھ تکمیلی کام کی تربیت دینا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 16 محرم الحرام 1444ہجری -  14 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15965]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]