دبیبہ: فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو چکا ہے

TT

دبیبہ: فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو چکا ہے

لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے زور دے کر کہا ہے کہ فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو گیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جنگوں کو دوبارہ واپس نہیں آنے دیں گے اور ایوان نمائندگان اور ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا کھیل کھیلنے سے باز رہیں اور انہوں نے ملک میں سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے انتخابات کے انعقاد کے لئے متوقع آئینی قاعدے کی منظوری دے دی ہے۔

دبیبہ نے کل شام نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریر میں کہا ہے کہ ہم جنگیں نہیں چاہتے اور جو لوگ بربادی چاہتے ہیں انہیں لاپتہ، کٹے ہوئے اور شہیدوں کی طرف دیکھنا چاہیے اور ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں جو فوجی بغاوتوں کے ذریعہ کنٹرول کرنا چاہتے ہیں ان کا وقت ختم ہو گیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا پیغام ان لوگوں کے لئے جو بربادی اور جنگ کی واپسی کے خواہاں ہیں اور اب ہم واپس نہیں جا سکتے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ طاقت وحکومت کی تقسیم اور عوام کی مرضی کو نظر انداز کرنے کے خیالات نہیں ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 16 محرم الحرام 1444ہجری -  14 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15965]  



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]