دبیبہ: فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو چکا ہے

خمس شہر میں منعقدہ نوجوانوں کے عالمی دن کی تقریب میں شرکت کے لئے دبیبہ حکومت کی جانب سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
خمس شہر میں منعقدہ نوجوانوں کے عالمی دن کی تقریب میں شرکت کے لئے دبیبہ حکومت کی جانب سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

دبیبہ: فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو چکا ہے

خمس شہر میں منعقدہ نوجوانوں کے عالمی دن کی تقریب میں شرکت کے لئے دبیبہ حکومت کی جانب سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
خمس شہر میں منعقدہ نوجوانوں کے عالمی دن کی تقریب میں شرکت کے لئے دبیبہ حکومت کی جانب سے نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لیبیا کی عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے زور دے کر کہا ہے کہ فوجی بغاوتوں کا وقت ختم ہو گیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جنگوں کو دوبارہ واپس نہیں آنے دیں گے اور ایوان نمائندگان اور ریاست سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا کھیل کھیلنے سے باز رہیں اور انہوں نے ملک میں سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے انتخابات کے انعقاد کے لئے متوقع آئینی قاعدے کی منظوری دے دی ہے۔

دبیبہ نے کل شام نوجوانوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریر میں کہا ہے کہ ہم جنگیں نہیں چاہتے اور جو لوگ بربادی چاہتے ہیں انہیں لاپتہ، کٹے ہوئے اور شہیدوں کی طرف دیکھنا چاہیے اور ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں جو فوجی بغاوتوں کے ذریعہ کنٹرول کرنا چاہتے ہیں ان کا وقت ختم ہو گیا ہے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا پیغام ان لوگوں کے لئے جو بربادی اور جنگ کی واپسی کے خواہاں ہیں اور اب ہم واپس نہیں جا سکتے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ طاقت وحکومت کی تقسیم اور عوام کی مرضی کو نظر انداز کرنے کے خیالات نہیں ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 16 محرم الحرام 1444ہجری -  14 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15965]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]