برطانوی مصنف سلمان رشدی، لبنانی نژاد امریکی نوجوان ہادی مطر کے ہاتھوں پیٹ اور گردن پر چاقو کے وار کھانے کے دو دن بعد صحت یاب ہو رہے ہیں۔
رشدی کے ایجنٹ اینڈریو ویلے نے ایک بیان میں کہا، مصنف مصنوعی سانس کے آلات پر انحصار نہیں کر رہے اور "وہ صحت یاب ہونا شروع ہوگئے ہیں،" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے زخم خطرناک ہیں لیکن ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔" ویلے نے جمعہ کی شام "نیویارک ٹائمز" کو بتایا تھا کہ "سلمان غالباْ اپنی ایک آنکھ سے محروم ہو جائیں گے، ان کے بازو کے اعصاب کٹ چکے ہیں اور ان کے جگر پر وار کیا گیا ہے جس سے اسے نقصان پہنچا ہے۔" دوسری جانب رشدی کے بیٹے نے تصدیق کی کہ ان کا خاندان "انتہائی راحت" محسوس کر رہا ہے کہ انہوں نے چاقو کے وار کھانے کے بعد مصنوعی سانس کے آلات کو چھوڑ دیا ہے، انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی مصنف اپنی "ضدی حس مزاح" پر قائم ہیں جس سے وہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ظفر رشدی نے "ٹویٹر" پر لکھا: "میرے والد اب بھی ہسپتال میں نازک حالت میں ہیں اور ان کی انتہائی اور مسلسل دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔" (...)
پیر - 17 محرم 1444ہجری - 15 اگست 2022ء شمارہ نمبر (15966)