سلمان رشدی "صحت یاب" اور ان کا حملہ آور "گرفتار"

ہادی مطر ہفتے کے روز مے ولی کی عدالت میں پیش ہوئے (اے پی)
ہادی مطر ہفتے کے روز مے ولی کی عدالت میں پیش ہوئے (اے پی)
TT

سلمان رشدی "صحت یاب" اور ان کا حملہ آور "گرفتار"

ہادی مطر ہفتے کے روز مے ولی کی عدالت میں پیش ہوئے (اے پی)
ہادی مطر ہفتے کے روز مے ولی کی عدالت میں پیش ہوئے (اے پی)

برطانوی مصنف سلمان رشدی، لبنانی نژاد امریکی نوجوان ہادی مطر کے ہاتھوں پیٹ اور گردن پر چاقو کے وار کھانے کے دو دن بعد صحت یاب ہو رہے ہیں۔
رشدی کے ایجنٹ اینڈریو ویلے نے ایک بیان میں کہا، مصنف مصنوعی سانس کے آلات پر انحصار نہیں کر رہے اور "وہ صحت یاب ہونا شروع ہوگئے ہیں،" انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے زخم خطرناک ہیں لیکن ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔" ویلے نے جمعہ کی شام "نیویارک ٹائمز" کو بتایا تھا کہ "سلمان غالباْ اپنی ایک آنکھ سے محروم ہو جائیں گے، ان کے بازو کے اعصاب کٹ چکے ہیں اور ان کے جگر پر وار کیا گیا ہے جس سے اسے نقصان پہنچا ہے۔" دوسری جانب رشدی کے بیٹے نے تصدیق کی کہ ان کا خاندان "انتہائی راحت" محسوس کر رہا ہے کہ انہوں نے چاقو کے وار کھانے کے بعد مصنوعی سانس کے آلات کو چھوڑ دیا ہے، انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی مصنف اپنی "ضدی حس مزاح" پر قائم ہیں جس سے وہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ظفر رشدی نے "ٹویٹر" پر لکھا: "میرے والد اب بھی ہسپتال میں نازک حالت میں ہیں اور ان کی انتہائی اور مسلسل دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔" (...)

پیر - 17 محرم 1444ہجری - 15 اگست 2022ء شمارہ نمبر (15966)
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]