یوکرین کھیرسن میں روس کا محاصرہ کرنا چاہتا ہے

یوکرینی فوجی اتوار کو میکولائیو میں طیارہ شکن ہتھیاروں کی مشقیں کر رہے ہیں (رائٹرز)
یوکرینی فوجی اتوار کو میکولائیو میں طیارہ شکن ہتھیاروں کی مشقیں کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

یوکرین کھیرسن میں روس کا محاصرہ کرنا چاہتا ہے

یوکرینی فوجی اتوار کو میکولائیو میں طیارہ شکن ہتھیاروں کی مشقیں کر رہے ہیں (رائٹرز)
یوکرینی فوجی اتوار کو میکولائیو میں طیارہ شکن ہتھیاروں کی مشقیں کر رہے ہیں (رائٹرز)

یوکرین کی فوج نے ملک کے جنوب میں مقبوضہ شہر کے تمام پلوں پر بمباری کرنے کے بعد کھیرسن میں روسی افواج کا محاصرہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مقامی پارلیمان کے رکن سرگئی کھیلان نے کہا: "قابضین کے لیے دریا کو عبور کرنے کا واحد راستہ انتونیوسکی پل کے قریب تیرنے والے بورڈز کا استعمال کرنا ہے، لیکن اس سے ان کی ضروریات پوری نہیں ہوں گی۔" انہوں نے انکشاف کیا کہ "روس کمانڈ سینٹرز کو دریا کے دائیں کنارے سے بائیں کنارے منتقل کر رہا ہے کیونکہ اسے احساس ہے کہ کشیدگی بڑھنے کی صورت میں بہ وقت ضرورت وہ سائٹ کو خالی کرنے سے قاصر ہو سکتا ہے۔"
یہ کیف اور ماسکو کے مابین ایک بار پھر ملک کے جنوب میں زاپوریزیا پلانٹ پر بمباری کے الزامات کے تبادلے کے وقت میں ہے، جبکہ یوکرین نے روس کو پلانٹ پر اس کی موجودگی سے خبردار کیا ہے۔ یوکرین کے زاپوریزیا پلانٹ چلانے والے "انرگو ایٹم" گروپ نے کہا ہے کہ: اینرگودار کی سڑکوں پر اپنی موجودگی کو کم کریں۔ ہمیں روسی قابضین کی طرف سے نئی اشتعال انگیزیوں کے بارے میں معلومات ملی ہیں۔" گروپ نے جہاں یہ پلانٹ واقع ہے اس شہر کے ایک مقامی اہلکار جو کیف کا وفادار ہے اس کو یہ پیغام پہنچایا ہے۔ گروپ نے مزید کہا ہے کہ: "رہائشیوں کی تصدیق کے مطابق زاپوریزیا جوہری پاور پلانٹ کی طرف ایک بار پھر بمباری کی گئی ہے،" گروپ نے نشاندہی کی کہ "بمباری کرنے اور اس کے ہدف تک پہنچنے کا درمیانی وقت تین سے پانچ سیکنڈ ہے۔"(...)

پیر - 17 محرم 1444ہجری - 15 اگست 2022ء شمارہ نمبر (15966)
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]