پوتن امریکی تسلط کے خلاف اتحادیوں کو مسلح کرنے والے ہیں

پوتن اور شوئیگو کو کل ماسکو میں "آرمی 2022" فورم میں شرکت کے لئے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوتن اور شوئیگو کو کل ماسکو میں "آرمی 2022" فورم میں شرکت کے لئے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پوتن امریکی تسلط کے خلاف اتحادیوں کو مسلح کرنے والے ہیں

پوتن اور شوئیگو کو کل ماسکو میں "آرمی 2022" فورم میں شرکت کے لئے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوتن اور شوئیگو کو کل ماسکو میں "آرمی 2022" فورم میں شرکت کے لئے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پیر کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین میں روسی فوج کی کامیابیوں پر اپنے فخر کا اظہار کیا ہے اور "آرمی 2022" فورم کے افتتاح کے دوران اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک کے بہت سے اتحادی ہیں جو اس کے ساتھ خیالات میں مشترک ہیں اور تسلط پسند طاقت کے سامنے نہیں جھکنے والے نہیں ہیں اور یاد رہے کہ اس میں امریکہ کی قیادت میں مغرب کی طرف اشارہ ہے۔

پوتن نے میدان جنگ میں آزمائے گئے ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کے مختلف ماڈلز اتحادیوں اور شراکت داروں کو فراہم کرنے کے سلسلہ میں روس کی تیاری کی تصدیق کی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کو جھوٹا ثابت کرنے کی کوششوں اور نو نازی ازم، نسل پرستی اور روس سے نفرت کے مظاہر کا مضبوطی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک متعلقہ سیاق وسباق میں ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ اس نے مشرقی یوکرین کے خارکوو علاقے میں اسٹریٹجک پیش رفت کی ہے جبکہ اس کی أفواج اس سے پہلے اُدی شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے اور ملک کے مشرق میں روسی فوجی نقل وحرکت کا احیاء اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ روسی فوج نے جنوبی اور وسطی علاقوں میں یوکرین کے جوابی حملوں کی شدت کو روکنے کے لئے ایک حکمت عملی اپنائی ہے، خاص طور پر کھیرسن اور زاپوروزے کی طرف اور ساتھ ہی علیحدگی پسند ڈونیٹسک اور لوگانسک کی طرف بھی کیا ہے اور دوسری جانب یوکرین کی فوج نے جنوب میں واقع شہر خرسون پر اپنے حملوں میں شدت لانے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس شہر کے لئے روسی سپلائی روٹس کو منقطع کیا جا سکے جس پر گزشتہ مارچ سے روسی افواج کا کنٹرول ہے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]