پوتن نے میدان جنگ میں آزمائے گئے ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کے مختلف ماڈلز اتحادیوں اور شراکت داروں کو فراہم کرنے کے سلسلہ میں روس کی تیاری کی تصدیق کی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کو جھوٹا ثابت کرنے کی کوششوں اور نو نازی ازم، نسل پرستی اور روس سے نفرت کے مظاہر کا مضبوطی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک متعلقہ سیاق وسباق میں ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ اس نے مشرقی یوکرین کے خارکوو علاقے میں اسٹریٹجک پیش رفت کی ہے جبکہ اس کی أفواج اس سے پہلے اُدی شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے اور ملک کے مشرق میں روسی فوجی نقل وحرکت کا احیاء اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ روسی فوج نے جنوبی اور وسطی علاقوں میں یوکرین کے جوابی حملوں کی شدت کو روکنے کے لئے ایک حکمت عملی اپنائی ہے، خاص طور پر کھیرسن اور زاپوروزے کی طرف اور ساتھ ہی علیحدگی پسند ڈونیٹسک اور لوگانسک کی طرف بھی کیا ہے اور دوسری جانب یوکرین کی فوج نے جنوب میں واقع شہر خرسون پر اپنے حملوں میں شدت لانے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس شہر کے لئے روسی سپلائی روٹس کو منقطع کیا جا سکے جس پر گزشتہ مارچ سے روسی افواج کا کنٹرول ہے۔(۔۔۔)
منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری - 16 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15967]