امریکی وفد کے دورہ تائیوان کے ساتھ ہی نئی چینی مشقوں کا ہوا آغاز

تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر  کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
TT

امریکی وفد کے دورہ تائیوان کے ساتھ ہی نئی چینی مشقوں کا ہوا آغاز

تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر  کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
تائیوان کی صدارتی دفتر کی طرف سے صدر مملکت اور امریکی وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات کی نشر کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (ای پی اے)
چین نے پیر کے روز تائیوان کے آس پاس میں نئی ​​فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے اور ساتھ ہی امریکی کانگریس کے اراکین کی طرف سے جزیرے کے نئے دورے کی مذمت بھی کیا ہے اور یہ دورہ ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورے کے کچھ دن بعد ہوا ہے جس کے تئیں بیجنگ کی طرف سے غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

اعلان کئے بغیر دو روزہ دورہ کی وجہ سے چین کو اس بات کی تاکید ہو گئی کہ اسے جمہوری خود مختار تائیوان کے خلاف جنگ کی تیاری کرنے پڑے گی جبکہ چینی رہنماؤں نے اس کا مطالبہ بھی کیا ے اور طاقت کے ذریعے اسے واپس لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ریاست میساچوسٹس کی نمائندگی کرنے والے سینیٹر ایڈ مارکی کی قیادت میں کانگریس کے پانچ ارکان کے وفد نے کل تائیوان کی صدر تسائی انگ وین سے ملاقات کی ہے اور یہ معلومات ڈی فیکٹو انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ملی ہے جو تائپے میں واشنگٹن کا سفارت خانہ کے مترادف ہے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
TT

بلنکن سعودی عرب، مصر، قطر، اسرائیل اور مغربی کنارے کے اپنے پانچویں دورے کا آغاز کر رہے ہیں

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے خطے کے پانچویں دورے کا آغاز کر دیا ہے (روئٹرز)

کل اتوار کے روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کے اپنے دورے کا آغاز کیا جس میں فلسطینی مغربی کنارے کے علاوہ 4 ممالک، مملکت سعودی عرب، مصر، قطر اور اسرائیل شامل ہیں، جو کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد سے خطے میں ان کا پانچواں دورہ ہے۔ جب کہ اس دورے کا مقصد "حماس" کے زیر حراست باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے تک رسائی کے لیے سفارتی مذاکرات کو جاری رکھنا اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی تک پہنچنا ہے، جس سے غزہ میں شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل اتوار کے روز "سی بی ایس" پر "فیس دی نیشن" پروگرام میں بتایا کہ بلنکن کے دورے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ ان کی ملاقاتوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غزہ کے شہریوں تک "زیادہ سے زیادہ" انسانی امداد پہنچائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک، ادویات، پانی اور پناہ گاہ تک رسائی حاصل ہو، چنانچہ ہم اس کے حصول تک دباؤ ڈالتے رہیں گے۔" (...)

پیر-24 رجب 1445ہجری، 05 فروری 2024، شمارہ نمبر[16505]