ایرانی ڈرون نے شام میں التنف بیس پر حملہ کر دیا ہے

التنف اڈے پر ڈرونز کے ذریعہ نشانہ بنانے کی تصویر ٹویٹر پر "مغاویر الثورہ" اکاؤنٹ کی طرف سے شائع دیکھی جا سکتی ہے
التنف اڈے پر ڈرونز کے ذریعہ نشانہ بنانے کی تصویر ٹویٹر پر "مغاویر الثورہ" اکاؤنٹ کی طرف سے شائع دیکھی جا سکتی ہے
TT

ایرانی ڈرون نے شام میں التنف بیس پر حملہ کر دیا ہے

التنف اڈے پر ڈرونز کے ذریعہ نشانہ بنانے کی تصویر ٹویٹر پر "مغاویر الثورہ" اکاؤنٹ کی طرف سے شائع دیکھی جا سکتی ہے
التنف اڈے پر ڈرونز کے ذریعہ نشانہ بنانے کی تصویر ٹویٹر پر "مغاویر الثورہ" اکاؤنٹ کی طرف سے شائع دیکھی جا سکتی ہے
پیر کی صبح ایرانی سمجھے جانے والے ڈرونز نے "مغاویر الثورہ آرمی" کے فوجی ٹھکانوں کو جنوب میں شام، عراق اور اردن کے مثلث علاقہ میں واقع امریکی التنف اڈے پر حملہ کیا ہے۔

اس حملے کے بعد آئی ایس آئی ایس کا مقابلہ کرنے والے بین الاقوامی اتحاد نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ 15 اگست 2022 کو پیر کی صبح تقریباً 06:30 بجے آپریشن موروثی حل فورسز نے "مغاویر الثورہ آرمی" کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک جوابی کارروائی کی ہے جسے التنف گیریژن کے آس پاس ڈرون کے ذریعہ انجام دیا گیا ہے اور اتحاد ایک طیارہ مار گرانے میں کامیاب ہوا ہے اور دوسرے طیارے کو اڑا دیا ہے جس سے اس کا اثر جاتا رہا ہے اور دیگر یک طرفہ طیاروں کے حملے جو فورسز کے احاطے کے اندر کیے گئے تھے ان میں کوئی چوٹ یا نقصان نہیں ہوا ہے۔

انقلابی کمانڈو آرمی کے میڈیا آفس کے سربراہ عبد الرزاق خضر نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بیس کو تین ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا ہے جن میں سے ایک کو نشانہ بنایا گیا، اور دوسرا مار گرایا گیا اور بغیر پھٹنے کے ناکارہ بنا دیا گیا، اور تیسرا طیارہ تباہ ہوگیا جو اڈے پر ہدف والے مقام سے دور گرنے سے پہلے ہی پھٹ گیا۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]