جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریں

ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریں

ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کل اعلان کیا ہے کہ جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لئے 3 سرخ لکیریں باقی ہیں جن کا حل ہونا ضروری ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک معاہدے کو بچانے کے لئے یورپی یونین کے حتمی متن کا ایک دن کے اندر جواب دے گا تاکہ 2015 میں ہوئے معاہدہ کو بچایا جا سکے اور اس نے باقی تین مسائل کے حل میں امریکہ سے لچک دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عبد اللہیان نے کہا ہے کہ امریکی فریق نے ایران کی دو تجاویز سے زبانی طور پر اتفاق کیا ہے اور ہم پیر اور منگل کی درمیانی رات 12 بجے یورپی یونین کو اپنی حتمی تجاویز بھیجیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر تین مسائل حل ہو جاتے ہیں تو ہم آنے والے دنوں میں ایک معاہدہ تک پہنچنے کے قابل ہو جائیں گے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]