جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3819871/%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%D9%88%D8%B1%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D9%86-%D8%B3%D8%B1%D8%AE-%D9%84%DA%A9%DB%8C%D8%B1%DB%8C%DA%BA
جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریں
ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تہران :«الشرق الأوسط»
TT
تہران :«الشرق الأوسط»
TT
جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریں
ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کل اعلان کیا ہے کہ جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لئے 3 سرخ لکیریں باقی ہیں جن کا حل ہونا ضروری ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک معاہدے کو بچانے کے لئے یورپی یونین کے حتمی متن کا ایک دن کے اندر جواب دے گا تاکہ 2015 میں ہوئے معاہدہ کو بچایا جا سکے اور اس نے باقی تین مسائل کے حل میں امریکہ سے لچک دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عبد اللہیان نے کہا ہے کہ امریکی فریق نے ایران کی دو تجاویز سے زبانی طور پر اتفاق کیا ہے اور ہم پیر اور منگل کی درمیانی رات 12 بجے یورپی یونین کو اپنی حتمی تجاویز بھیجیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر تین مسائل حل ہو جاتے ہیں تو ہم آنے والے دنوں میں ایک معاہدہ تک پہنچنے کے قابل ہو جائیں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]