جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریں

ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جوہری معاہدے کو پورا کرنے کے لئے ایران کی تین سرخ لکیریں

ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران اور یورپی جماعتوں کے درمیان ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کل اعلان کیا ہے کہ جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لئے 3 سرخ لکیریں باقی ہیں جن کا حل ہونا ضروری ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک معاہدے کو بچانے کے لئے یورپی یونین کے حتمی متن کا ایک دن کے اندر جواب دے گا تاکہ 2015 میں ہوئے معاہدہ کو بچایا جا سکے اور اس نے باقی تین مسائل کے حل میں امریکہ سے لچک دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عبد اللہیان نے کہا ہے کہ امریکی فریق نے ایران کی دو تجاویز سے زبانی طور پر اتفاق کیا ہے اور ہم پیر اور منگل کی درمیانی رات 12 بجے یورپی یونین کو اپنی حتمی تجاویز بھیجیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر تین مسائل حل ہو جاتے ہیں تو ہم آنے والے دنوں میں ایک معاہدہ تک پہنچنے کے قابل ہو جائیں گے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]