الصدر اور خزعلی کے درمیان ٹویٹس کی جنگ ہوئی شروع

گزشتہ ہفتہ کے دن بغداد میں گرین زون کی طرف مظاہرین کو کنکریٹ کی رکاوٹوں کو ہٹانے اور پل کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ کے دن بغداد میں گرین زون کی طرف مظاہرین کو کنکریٹ کی رکاوٹوں کو ہٹانے اور پل کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

الصدر اور خزعلی کے درمیان ٹویٹس کی جنگ ہوئی شروع

گزشتہ ہفتہ کے دن بغداد میں گرین زون کی طرف مظاہرین کو کنکریٹ کی رکاوٹوں کو ہٹانے اور پل کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ ہفتہ کے دن بغداد میں گرین زون کی طرف مظاہرین کو کنکریٹ کی رکاوٹوں کو ہٹانے اور پل کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر نے قیس الخزعلی اور ان کے پارلیمانی بلاک "صادقون" کی قیادت میں "عصائب اہل الحق" پر شدید حملہ کیا ہے جنہیں "رہنماء کے وزیر" صالح محمد العراقی کے نام سے جانا جاتا ہے۔

العراقی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ (کاذبون) بلاک ("صادقون" بلاک کی طرف اشارہ ہے جو عصائب سے وابستہ ہیں) اور اس کے ارد گرد رہنے والوں کا کہنا ہے کہ صدر تحریک پچھلی حکومتوں میں اپنی موجودگی کی ذمہ داری قبول کررہی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ جواب ہاں ہے، ہم ذمہ داری اٹھا رہے ہیں اور ہم اس سے انکار نہیں کر رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے ہم سیاسی عمل میں تھے (علی بن یقطین کی طرح) لیکن اس نے آپ کے لئے کام نہیں کیا جیسا کہ آپ بدعنوانی پر قائم ودائم ہیں۔

عراقی پارلیمنٹ میں اس کے بلاک کے سربراہ عدنان فیحان کے مطابق "عصائب" نے "وزیر الصدر" کے ٹویٹ کا اسی سختی سے جواب دیا ہے اور فیحان نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ (صادقون سچا وعدہ کرنے والے ہیں) اور اپنے عہد پر ثابت قدم ہیں اور ہم ان لوگوں کو جواب دے کر اپنے آپ کو زیادہ پریشان نہیں کریں گے جنہوں نے اپنا کسور مجھ پر پھینک کر کھسک گئے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں واضح کرنے کی ضرورت نہیں ہے؛ کیونکہ صاف اور چمکتا ہوا آفتاب ٹویٹس کے کوے سے غروب نہیں ہوتا ہے اور جیسا کہ لوگوں نے کہا ہے کہ جب آپ کو کسی مدمقابل کی طرف سے طعن وتشنیع ملے تو سمجھ لینا کہ آپ نے اسے تھکایا ہے اور تکلیف دی ہے۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]