ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
TT

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
لیبیا کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی سابق خصوصی مشیر اسٹیفنی ولیمز نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لیبیا میں ریاست کی اعلی کونسل اور ایوان نمائندگان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر تاریخی مراعات پیش کریں تاکہ آئینی فریم ورک کے اندر انتخابات کے لئے روڈ میپ پر اتفاق ہو سکے۔

ولیمز نے کہا ہے کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ انتخابات ممکن ہیں اور ایگزیکٹو پاور کے لئے دائمی جدوجہد کو حل کرنے کی یہی کلید ہیں اور دونوں ایوانوں کو آخری رکاوٹ پر قابو پانا چاہیے جس کے لئے - میرے خیال میں - تاریخی جذبے، سمجھوتہ اور بین الاقوامی برادری کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے لیبیا کے لوگوں سے سنا ہے کہ وہ قومی انتخابات چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے سیاسی طبقے کی تجدید اور صدر کا انتخاب کر سکیں۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]