ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
TT

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
لیبیا کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی سابق خصوصی مشیر اسٹیفنی ولیمز نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لیبیا میں ریاست کی اعلی کونسل اور ایوان نمائندگان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر تاریخی مراعات پیش کریں تاکہ آئینی فریم ورک کے اندر انتخابات کے لئے روڈ میپ پر اتفاق ہو سکے۔

ولیمز نے کہا ہے کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ انتخابات ممکن ہیں اور ایگزیکٹو پاور کے لئے دائمی جدوجہد کو حل کرنے کی یہی کلید ہیں اور دونوں ایوانوں کو آخری رکاوٹ پر قابو پانا چاہیے جس کے لئے - میرے خیال میں - تاریخی جذبے، سمجھوتہ اور بین الاقوامی برادری کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے لیبیا کے لوگوں سے سنا ہے کہ وہ قومی انتخابات چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے سیاسی طبقے کی تجدید اور صدر کا انتخاب کر سکیں۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]