ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
TT

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
لیبیا کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی سابق خصوصی مشیر اسٹیفنی ولیمز نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لیبیا میں ریاست کی اعلی کونسل اور ایوان نمائندگان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر تاریخی مراعات پیش کریں تاکہ آئینی فریم ورک کے اندر انتخابات کے لئے روڈ میپ پر اتفاق ہو سکے۔

ولیمز نے کہا ہے کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ انتخابات ممکن ہیں اور ایگزیکٹو پاور کے لئے دائمی جدوجہد کو حل کرنے کی یہی کلید ہیں اور دونوں ایوانوں کو آخری رکاوٹ پر قابو پانا چاہیے جس کے لئے - میرے خیال میں - تاریخی جذبے، سمجھوتہ اور بین الاقوامی برادری کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے لیبیا کے لوگوں سے سنا ہے کہ وہ قومی انتخابات چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے سیاسی طبقے کی تجدید اور صدر کا انتخاب کر سکیں۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]