ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
TT

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے

ولیمز: لیبیا میں تاریخی مراعات کے ذریعہ ہی  ایک نئی قیادت قائم ہو سکتی ہے
لیبیا کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی سابق خصوصی مشیر اسٹیفنی ولیمز نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لیبیا میں ریاست کی اعلی کونسل اور ایوان نمائندگان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر تاریخی مراعات پیش کریں تاکہ آئینی فریم ورک کے اندر انتخابات کے لئے روڈ میپ پر اتفاق ہو سکے۔

ولیمز نے کہا ہے کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ انتخابات ممکن ہیں اور ایگزیکٹو پاور کے لئے دائمی جدوجہد کو حل کرنے کی یہی کلید ہیں اور دونوں ایوانوں کو آخری رکاوٹ پر قابو پانا چاہیے جس کے لئے - میرے خیال میں - تاریخی جذبے، سمجھوتہ اور بین الاقوامی برادری کی مضبوط حمایت کی ضرورت ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے لیبیا کے لوگوں سے سنا ہے کہ وہ قومی انتخابات چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے سیاسی طبقے کی تجدید اور صدر کا انتخاب کر سکیں۔(۔۔۔)

منگل 18 محرم الحرام 1444ہجری -  16 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15967]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]