دبیبہ اور باشاغا کے درمیان طرابلس کا تنازعہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے

دبیبہ کی انسداد دہشت گردی فورسز کی طرف سے طرابلس ہوائی اڈے پر تعینات کے وقت نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
دبیبہ کی انسداد دہشت گردی فورسز کی طرف سے طرابلس ہوائی اڈے پر تعینات کے وقت نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

دبیبہ اور باشاغا کے درمیان طرابلس کا تنازعہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے

دبیبہ کی انسداد دہشت گردی فورسز کی طرف سے طرابلس ہوائی اڈے پر تعینات کے وقت نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
دبیبہ کی انسداد دہشت گردی فورسز کی طرف سے طرابلس ہوائی اڈے پر تعینات کے وقت نشر کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
قومی اتحاد کی حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ اور ان کے حریف، نئی استحکام حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے درمیان اقتدار کے حصول اور لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر کنٹرول کرنے کی توسیع کے تناظر میں عبوری "اتحاد" حکومت سے وابستہ مسلح ملیشیا نے طرابلس میں اپنے عناصر اور میکانزم کو دوبارہ تعینات کرنا شروع کر دیا ہے اور یہ ایک فعال قدم کے طور پر کیا گیا ہے تاکہ پاشاغا حکومت کے وفادار ملیشیاؤں کی طرف سے شہر میں داخل ہونے کی کسی بھی نئی کوشش کو روکا جا سکے۔

دبیبہ حکومت سے وابستہ انسداد دہشت گردی فورس کے ریزرو ڈویژن نے ایک بیان میں کہا ہے جسے ویڈیو کلپس اور تصاویر سے تقویت ملی ہے کہ اس نے کل شام طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اپنی متعدد دستوں کو محفوظ بنانے کے لئے پھیلا دیا ہے اوریہ سیکورٹی پلان کے مطابق کیا گیا ہے جس کے تحت وزارت دفاع طرابلس کے جنوب میں علاقوں اور دارالحکومت میں اہم تنصیبات کو محفوظ بنا رہی ہے اور اس نے اس اقدام کو ہوائی اڈے کے علاقے میں ہونے والے حالیہ واقعات سے جوڑا ہے جس کے نتیجے میں علاقے میں رہنے والے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ وہ اپنی فورسز کو خطے میں سیکورٹی نافذ کرنے، شہریوں کی حفاظت وسلامتی کو برقرار رکھنے اور اس میں لڑائی اور جنگوں کے پھیلنے کو رکنے کے لئے تعینات کر رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 20 محرم الحرام 1444ہجری -  18 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15969]  



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]