اسرائیلی حکام نے "غیر معمولی شدید اور سخت لہجے میں چینی پیغام" پر اپنی حیرت کا اظہار کیا، جس میں اسرائیل کو امریکی دباؤ کے سامنے جھکنے سے خبردار کیا گیا ہے اور یہ تائیوان پر بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدہ تعلقات کے تناظر میں ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک اہم ذریعہ نے کہا کہ یہ "پہلی بار ہے کہ اسرائیل کو بیجنگ کی طرف سے اسرائیل، امریکہ اور چین کے سہ فریقی تعلقات کے معاملے پر اتنا سخت اور براہ راست پیغام ملا ہے۔" چین کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے بیجنگ میں اسرائیلی خاتون سفیر کو طلب کر کے انہیں آگاہ کیا کہ ان کا ملک سمجھتا ہے کہ چین اسرائیل تعلقات ایک "نازک امتحانی مقام" پر پہنچ چکے ہیں اور وہ امید کرتا ہے کہ اسرائیل بیجنگ کے بارے میں امریکی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو گا۔ (...)
جمعہ - 21 محرم 1444ہجری - 19 اگست 2022 ء شمارہ نمبر [15970]