ترکی اور شام کے درمیان معمول پر آنے کے لیے باہمی شرائط

شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
TT

ترکی اور شام کے درمیان معمول پر آنے کے لیے باہمی شرائط

شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)

ترکی اور شام کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے رابطوں سے متعلق نئی ​​تفصیلات سامنے آئیں ہیں۔ دریں اثنا ترکی کی ایک اپوزیشن جماعت نے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کے ایک نئے دور کا اعلان کیا ہے جو کہ تقریباً پانچ سال سے حکومت کی آشیرباد سے شروع ہونے والی ملاقاتوں کے ضمن میں ہے۔
ترک ذرائع نے انقرہ اور دمشق کے درمیان مواصلاتی چینلز کو دوبارہ کھولنے کے باہمی مطالبات پر بات کی، جبکہ شامی حکومت کی جانب سے پانچ شرائط رکھی گئیں ہیں جن میں ادلب گورنریٹ کی بحالی، کسب اور جیفا جوزو (باب الھویٰ) کراسنگ کا کسٹم کنٹرول اسے منتقل کرنا، "باب الھویٰ" کراسنگ اور دمشق جانے والی تمام تجارتی راہداریوں کا مکمل کنٹرول چھوڑنا، دیر الزور اور الحسکہ کو ملانے والی تجارتی سڑک، حلب-لاذقیہ انٹرنیشنل روڈ (M4) حکومت کے لیے مختص کرنا اور حکومت کی حمایت کرنے والے تاجروں اور کمپنیوں کے خلاف مغربی پابندیوں کی ترکی کی عدم حمایت شامل ہیں۔(...)

جمعہ - 21 محرم 1444ہجری - 19 اگست 2022 ء شمارہ نمبر [15970]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]