ترکی اور شام کے درمیان معمول پر آنے کے لیے باہمی شرائط

شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
TT

ترکی اور شام کے درمیان معمول پر آنے کے لیے باہمی شرائط

شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)

ترکی اور شام کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے رابطوں سے متعلق نئی ​​تفصیلات سامنے آئیں ہیں۔ دریں اثنا ترکی کی ایک اپوزیشن جماعت نے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کے ایک نئے دور کا اعلان کیا ہے جو کہ تقریباً پانچ سال سے حکومت کی آشیرباد سے شروع ہونے والی ملاقاتوں کے ضمن میں ہے۔
ترک ذرائع نے انقرہ اور دمشق کے درمیان مواصلاتی چینلز کو دوبارہ کھولنے کے باہمی مطالبات پر بات کی، جبکہ شامی حکومت کی جانب سے پانچ شرائط رکھی گئیں ہیں جن میں ادلب گورنریٹ کی بحالی، کسب اور جیفا جوزو (باب الھویٰ) کراسنگ کا کسٹم کنٹرول اسے منتقل کرنا، "باب الھویٰ" کراسنگ اور دمشق جانے والی تمام تجارتی راہداریوں کا مکمل کنٹرول چھوڑنا، دیر الزور اور الحسکہ کو ملانے والی تجارتی سڑک، حلب-لاذقیہ انٹرنیشنل روڈ (M4) حکومت کے لیے مختص کرنا اور حکومت کی حمایت کرنے والے تاجروں اور کمپنیوں کے خلاف مغربی پابندیوں کی ترکی کی عدم حمایت شامل ہیں۔(...)

جمعہ - 21 محرم 1444ہجری - 19 اگست 2022 ء شمارہ نمبر [15970]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]