ترکی اور شام کے درمیان معمول پر آنے کے لیے باہمی شرائط

شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
TT

ترکی اور شام کے درمیان معمول پر آنے کے لیے باہمی شرائط

شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)
شامی اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مفاہمت پر زور دینے والے ترک بیانات کو مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو شمالی شام میں احتجاجی مظاہرے (رائٹرز)

ترکی اور شام کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے رابطوں سے متعلق نئی ​​تفصیلات سامنے آئیں ہیں۔ دریں اثنا ترکی کی ایک اپوزیشن جماعت نے شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ مذاکرات کے ایک نئے دور کا اعلان کیا ہے جو کہ تقریباً پانچ سال سے حکومت کی آشیرباد سے شروع ہونے والی ملاقاتوں کے ضمن میں ہے۔
ترک ذرائع نے انقرہ اور دمشق کے درمیان مواصلاتی چینلز کو دوبارہ کھولنے کے باہمی مطالبات پر بات کی، جبکہ شامی حکومت کی جانب سے پانچ شرائط رکھی گئیں ہیں جن میں ادلب گورنریٹ کی بحالی، کسب اور جیفا جوزو (باب الھویٰ) کراسنگ کا کسٹم کنٹرول اسے منتقل کرنا، "باب الھویٰ" کراسنگ اور دمشق جانے والی تمام تجارتی راہداریوں کا مکمل کنٹرول چھوڑنا، دیر الزور اور الحسکہ کو ملانے والی تجارتی سڑک، حلب-لاذقیہ انٹرنیشنل روڈ (M4) حکومت کے لیے مختص کرنا اور حکومت کی حمایت کرنے والے تاجروں اور کمپنیوں کے خلاف مغربی پابندیوں کی ترکی کی عدم حمایت شامل ہیں۔(...)

جمعہ - 21 محرم 1444ہجری - 19 اگست 2022 ء شمارہ نمبر [15970]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]