صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے

صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے
TT

صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے

صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے
لبنانی سیکورٹی سروسز نے عراقی صدر صدام حسین کے ایک رشتہ دار نوجوان عبد اللہ یاسر سبعاوی الحسن کو گرفتار کر لیا ہے جو صدام حسین کے سوتیلے بھائی سبعاوی ابراہیم الحسن کے پوتے ہیں اور یہ انٹرپول کی طرف سے جاری کردہ ایک میمورنڈم کی بنیاد پر ہوا جسے عراقی عدالتی حکام کی درخواست پر انجام دیا گیا ہے۔
 
سعد انٹرپول ابراہیم الحسن نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ نشر کی ہے جس میں انہوں نے اپنے بھتیجے عبداللہ کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے اور عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کے انجام کا پتہ لگانے کے لئے مداخلت کریں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ لبنان میں سیکیورٹی حکام نے اسے گزشتہ جولائی میں گرفتار کیا ہے۔

لبنانی پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عباس ابراہیم نے عراقی نیوز سٹیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سکیورٹی مطلوب عراقی عبد اللہ یاسر سبعاوی الحسن کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہا ہے؛ کیونکہ اس کے خلاف ایسی مجرمانہ کارروائیاں کرنے کا الزام ہے جس میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں گئیں ہیں اور یہ بین الاقوامی انٹرپول میمورنڈم کی بنیاد پر کیا گیا ہے جسے لبنانی سیکورٹی سروسز کے ذریعہ انجام دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 محرم الحرام 1444ہجری -  20 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15971]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]