صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے

صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے
TT

صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے

صدام کی تقدیر لبنانی ڈائریکٹر سیکورٹی کے ہاتھ میں ہے
لبنانی سیکورٹی سروسز نے عراقی صدر صدام حسین کے ایک رشتہ دار نوجوان عبد اللہ یاسر سبعاوی الحسن کو گرفتار کر لیا ہے جو صدام حسین کے سوتیلے بھائی سبعاوی ابراہیم الحسن کے پوتے ہیں اور یہ انٹرپول کی طرف سے جاری کردہ ایک میمورنڈم کی بنیاد پر ہوا جسے عراقی عدالتی حکام کی درخواست پر انجام دیا گیا ہے۔
 
سعد انٹرپول ابراہیم الحسن نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ نشر کی ہے جس میں انہوں نے اپنے بھتیجے عبداللہ کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے اور عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کے انجام کا پتہ لگانے کے لئے مداخلت کریں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ لبنان میں سیکیورٹی حکام نے اسے گزشتہ جولائی میں گرفتار کیا ہے۔

لبنانی پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عباس ابراہیم نے عراقی نیوز سٹیشن کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سکیورٹی مطلوب عراقی عبد اللہ یاسر سبعاوی الحسن کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہا ہے؛ کیونکہ اس کے خلاف ایسی مجرمانہ کارروائیاں کرنے کا الزام ہے جس میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں گئیں ہیں اور یہ بین الاقوامی انٹرپول میمورنڈم کی بنیاد پر کیا گیا ہے جسے لبنانی سیکورٹی سروسز کے ذریعہ انجام دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 22 محرم الحرام 1444ہجری -  20 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15971]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]