یہ حملہ جس کی ذمہ داری "الشباب" تحریک نے قبول کی ہے گزشتہ مئی میں نئے صدر حسن شیخ محمود کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اپنی نوعیت کا سب سے بڑا حملہ ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے محمد نامی ایک انٹیلی جنس افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اب تک 12 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، آپریشن مکمل ہونے کو ہے لیکن یہ ابھی بھی جاری ہے جبکہ دیگر حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے 13 افراد ہیں اور انٹیلی جنس افسر نے بتایا ہے کہ بندوق برداروں نے ہوٹل کی دوسری منزل پر نامعلوم تعداد میں چند افراد کو یرغمال بنایا تھا جس کی وجہ سے حکام کو بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے روک گیا تھا اور انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ ان حملہ آوروں نے سیڑھیاں بھی اڑا دی تھی تاکہ مخصوص منزلوں تک پہنچنا مشکل ہو۔(۔۔۔)
اتوار 23 محرم الحرام 1444ہجری - 21 اگست 2022ء شمارہ نمبر[15972]