موغادیشو کے ہوٹل میں تحریک "الشباب" کی طرف سے ہوا قتل عام

موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT
20

موغادیشو کے ہوٹل میں تحریک "الشباب" کی طرف سے ہوا قتل عام

موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں کل شام ایک ہوٹل پر حملہ کرنے والے شدت پسند "الشباب" تحریک کے جنگجوؤں کے قتل عام کے متاثرین کی تعداد 13 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد بندوق بردار اب بھی ایک ہوٹل کے کمرہ کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔

یہ حملہ جس کی ذمہ داری "الشباب" تحریک نے قبول کی ہے گزشتہ مئی میں نئے صدر حسن شیخ محمود کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اپنی نوعیت کا سب سے بڑا حملہ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے محمد نامی ایک انٹیلی جنس افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اب تک 12 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، آپریشن مکمل ہونے کو ہے لیکن یہ ابھی بھی جاری ہے جبکہ دیگر حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے 13 افراد ہیں اور انٹیلی جنس افسر نے بتایا ہے کہ بندوق برداروں نے ہوٹل کی دوسری منزل پر نامعلوم تعداد میں چند افراد کو یرغمال بنایا تھا جس کی وجہ سے حکام کو بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے روک گیا تھا اور انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ ان حملہ آوروں نے سیڑھیاں بھی اڑا دی تھی تاکہ مخصوص منزلوں تک پہنچنا مشکل ہو۔(۔۔۔)

اتوار 23 محرم الحرام 1444ہجری -  21 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15972]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT
20

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]