موغادیشو کے ہوٹل میں تحریک "الشباب" کی طرف سے ہوا قتل عام

موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

موغادیشو کے ہوٹل میں تحریک "الشباب" کی طرف سے ہوا قتل عام

موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
موغادیشو میں حملہ کرنے والے ہوٹل کے قرب وجوار میں سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں کل شام ایک ہوٹل پر حملہ کرنے والے شدت پسند "الشباب" تحریک کے جنگجوؤں کے قتل عام کے متاثرین کی تعداد 13 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد بندوق بردار اب بھی ایک ہوٹل کے کمرہ کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔

یہ حملہ جس کی ذمہ داری "الشباب" تحریک نے قبول کی ہے گزشتہ مئی میں نئے صدر حسن شیخ محمود کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اپنی نوعیت کا سب سے بڑا حملہ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے محمد نامی ایک انٹیلی جنس افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اب تک 12 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، آپریشن مکمل ہونے کو ہے لیکن یہ ابھی بھی جاری ہے جبکہ دیگر حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے 13 افراد ہیں اور انٹیلی جنس افسر نے بتایا ہے کہ بندوق برداروں نے ہوٹل کی دوسری منزل پر نامعلوم تعداد میں چند افراد کو یرغمال بنایا تھا جس کی وجہ سے حکام کو بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے روک گیا تھا اور انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ ان حملہ آوروں نے سیڑھیاں بھی اڑا دی تھی تاکہ مخصوص منزلوں تک پہنچنا مشکل ہو۔(۔۔۔)

اتوار 23 محرم الحرام 1444ہجری -  21 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15972]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]