تہران نے اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3829056/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AE-%D9%84%DA%A9%DB%8C%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D8%B1%DA%A9-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
تہران نے اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
تہران نے اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہے
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ ایران نے باضابطہ طور پر اپنی سرخ لکیروں میں سے ایک کو ترک کر دیا ہے جو جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششوں میں ایک بڑی رکاوٹ تھی۔
اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ ایران نے یورپی یونین کے تجویز کردہ جوہری معاہدے کے مسودے کے جواب میں (حتمی متن) امریکی محکمہ خارجہ کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے ایرانی پاسداران کو نکالنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یورپی مسودے کے موجودہ ورژن میں ایران کے مطالبات پر گفتگو نہیں کی گئی ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ امریکہ نے بارہا اس مطالبے کو مسترد کیا ہے؛ لہذا اگر ہم کسی معاہدے کے قریب ہیں تو یہی وجہ ہے۔(۔۔۔)
واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4850871-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%DB%8C%D9%82%DB%8C%D9%86-%D8%AF%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92-%DA%A9%DB%81-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%8C%D8%B1%D8%BA%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%D8%A7%D8%A8-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%85%D9%85%DA%A9%D9%86
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"
ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"