ہوٹل کی لڑائی میں 138 ہلاک اور زخمی

موغادیشو میں الشباب کے عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم 30 گھنٹے جاری رہا

پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)
پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)
TT

ہوٹل کی لڑائی میں 138 ہلاک اور زخمی

پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)
پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)

صومالی فورسز نے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر "القاعدہ" سے منسلک الشباب کی طرف سے شروع کیے گئے حملے کو  30 ​​گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے تصادم کے بعد ختم کر دیا، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 21 جب کہ دیگر زخمیوں کی تعداد 117 ہوگئی۔ صومالیہ کے نئے صدر حسن شیخ محمود کے تقریباً تین ماہ قبل اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یہ اپنی نوعیت کا سب سے پرتشدد حملہ تھا۔
صومالیہ کی ایلیٹ فورسز نے "القاعدہ" سے منسلک عسکریت پسندوں سے اس وقت لڑائی کی جب عسکریت پسندوں نے جمعہ کی شام کو دارالحکومت کے حیات ہوٹل میں زبردست فائرنگ اور دھماکوں کا استعمال کرتے ہویے ان کا راستہ روکا۔ سیکورٹی فورسز نے تمام عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے ساتھ آپریشن کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔(...)

پیر- 24 محرم 1444ہجری - 22 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15973]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]