ہوٹل کی لڑائی میں 138 ہلاک اور زخمی

موغادیشو میں الشباب کے عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم 30 گھنٹے جاری رہا

پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)
پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)
TT

ہوٹل کی لڑائی میں 138 ہلاک اور زخمی

پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)
پولیس اور فوج کے اہلکار القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ کے شدت پسندوں کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر حملے کی جگہ کی تلاشی لے رہے ہیں (رائٹرز)

صومالی فورسز نے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل پر "القاعدہ" سے منسلک الشباب کی طرف سے شروع کیے گئے حملے کو  30 ​​گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے تصادم کے بعد ختم کر دیا، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 21 جب کہ دیگر زخمیوں کی تعداد 117 ہوگئی۔ صومالیہ کے نئے صدر حسن شیخ محمود کے تقریباً تین ماہ قبل اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یہ اپنی نوعیت کا سب سے پرتشدد حملہ تھا۔
صومالیہ کی ایلیٹ فورسز نے "القاعدہ" سے منسلک عسکریت پسندوں سے اس وقت لڑائی کی جب عسکریت پسندوں نے جمعہ کی شام کو دارالحکومت کے حیات ہوٹل میں زبردست فائرنگ اور دھماکوں کا استعمال کرتے ہویے ان کا راستہ روکا۔ سیکورٹی فورسز نے تمام عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے ساتھ آپریشن کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔(...)

پیر- 24 محرم 1444ہجری - 22 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15973]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]