ماسکو نے سرکاری طور پر پوتن کے اتحادی کی بیٹی کے قتل کا الزام کیو پر لگایا ہے

تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
TT

ماسکو نے سرکاری طور پر پوتن کے اتحادی کی بیٹی کے قتل کا الزام کیو پر لگایا ہے

تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
ماسکو نے سرکاری طور پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ایک اتحادی کی بیٹی کے قتل کا الزام کیو پر عائد کیا ہے اور فیڈرل سیکیورٹی سروس نے اس بم دھماکے کی کارروائی کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جس کے نتیجے میں معروف روسی سیاسی مفکر الیگزینڈر ڈوگین کی بیٹی صحافی ڈاریا ڈوگینا کی ہلاکت اتوار کی رات کو ہوئی ہے۔

سیکورٹی اپریٹس کی طرف سے کی جانے والی فوری تحقیقات کے نتائج میں یوکرین کے ہونے کا سراغ ملا ہے کیونکہ تفتیش کاروں کو قتل کی مرتکب کے طور پر بیان کردہ یوکرینی خاتون کے بارے میں تفصیلات ملی ہیں اور روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کے مطابق سرکاری فرد جرم کے ساتھ روسی اور یوکرین تصادم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور اس پس منظر میں کیو کی طرف سے ریاستی دہشت گردی کے استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔
 
روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے ایک تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈوگینا کے قتل کا مرتکب یوکرین کا شہری ہے جو بم دھماکے کرنے کے بعد ایسٹونیا فرار ہو گیا ہے اور بیان میں براہ راست یوکرین کی انٹیلی جنس پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے پہلے سے آپریشن کی منصوبہ بندی کی تھی اور اسے انجام دینے کے لئے اپنے ایجنٹ کو بھیجا تھا۔(۔۔۔)

منگل 25 محرم الحرام 1444ہجری -  23 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15974]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]