ماسکو نے سرکاری طور پر پوتن کے اتحادی کی بیٹی کے قتل کا الزام کیو پر لگایا ہے

تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
TT

ماسکو نے سرکاری طور پر پوتن کے اتحادی کی بیٹی کے قتل کا الزام کیو پر لگایا ہے

تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
تحقیقاتی ٹیمیں اس کار کے دھماکے کے مقام کا معائنہ کر رہی ہیں جسے وہ چلا رہی تھیں (ای بی)
ماسکو نے سرکاری طور پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ایک اتحادی کی بیٹی کے قتل کا الزام کیو پر عائد کیا ہے اور فیڈرل سیکیورٹی سروس نے اس بم دھماکے کی کارروائی کی تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جس کے نتیجے میں معروف روسی سیاسی مفکر الیگزینڈر ڈوگین کی بیٹی صحافی ڈاریا ڈوگینا کی ہلاکت اتوار کی رات کو ہوئی ہے۔

سیکورٹی اپریٹس کی طرف سے کی جانے والی فوری تحقیقات کے نتائج میں یوکرین کے ہونے کا سراغ ملا ہے کیونکہ تفتیش کاروں کو قتل کی مرتکب کے طور پر بیان کردہ یوکرینی خاتون کے بارے میں تفصیلات ملی ہیں اور روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کے مطابق سرکاری فرد جرم کے ساتھ روسی اور یوکرین تصادم ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور اس پس منظر میں کیو کی طرف سے ریاستی دہشت گردی کے استعمال کا الزام لگایا گیا ہے۔
 
روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے ایک تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈوگینا کے قتل کا مرتکب یوکرین کا شہری ہے جو بم دھماکے کرنے کے بعد ایسٹونیا فرار ہو گیا ہے اور بیان میں براہ راست یوکرین کی انٹیلی جنس پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے پہلے سے آپریشن کی منصوبہ بندی کی تھی اور اسے انجام دینے کے لئے اپنے ایجنٹ کو بھیجا تھا۔(۔۔۔)

منگل 25 محرم الحرام 1444ہجری -  23 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15974]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]