ایران اور یورپی یونین جوہری اتفاق کے سلسلہ میں امریکی جواب کے منتظر ہیں

ایران اور یورپی یونین جوہری اتفاق کے سلسلہ میں امریکی جواب کے منتظر ہیں
TT

ایران اور یورپی یونین جوہری اتفاق کے سلسلہ میں امریکی جواب کے منتظر ہیں

ایران اور یورپی یونین جوہری اتفاق کے سلسلہ میں امریکی جواب کے منتظر ہیں
گزشتہ روز ایران اور یورپی یونین نے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی سفارتی کوششوں کو ختم کرنے کے لئے گیند امریکہ کے کورٹ میں پھینک دیا ہے جبکہ واشنگٹن نے ایران کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے جس میں معاہدے تک پہنچنے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی بات کی گئی ہے اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے تہران کے الزامات کو مضحکہ خیز اور غلط قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سوالات کے جوابات دینے کے لئے تہران کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ساتھ ہی معاہدے کے مسودے پر امریکی ردعمل کے لئے مخصوص وقت بتانے سے انکار کیا ہے اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل نے کل کہا ہے کہ میں نے مذاکرات کے کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے اپنی حیثیت سے ایک تجویز پیش کی ہے۔۔۔ ایران کی طرف سے جواب آیا جسے اس نے معقول سمجھا ہے اور اسے ریاستہائے متحدہ کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے جس نے ابھی تک سرکاری طور پر جواب نہیں دیا ہے، لیکن ہم اس کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں جس سے مجھے امید ہے کہ مذاکرات کا خاتمہ ہو جائے گا۔(۔۔۔)

منگل 25 محرم الحرام 1444ہجری -  23 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15974]  



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]