عراق۔۔۔ سڑکوں کا گھیراؤ کرنے سے اداروں کے مفلوج ہونے کا خطرہ ہے

الصدر کے حامیوں کو کل بغداد میں سپریم جوڈیشل کونسل کے صدر دفتر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الصدر کے حامیوں کو کل بغداد میں سپریم جوڈیشل کونسل کے صدر دفتر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق۔۔۔ سڑکوں کا گھیراؤ کرنے سے اداروں کے مفلوج ہونے کا خطرہ ہے

الصدر کے حامیوں کو کل بغداد میں سپریم جوڈیشل کونسل کے صدر دفتر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الصدر کے حامیوں کو کل بغداد میں سپریم جوڈیشل کونسل کے صدر دفتر کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز گرین زون میں اپنے ہیڈکوارٹر کے سامنے خیمے لگا کر صدر کے حامیوں کی طرف سے عراقی جوڈیشل کونسل کے انچارجوں کے خلاف اپنی مہم کو تیز کرنے کے چند گھنٹے بعد کونسل نے اپنا کام منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے پھر ہ حامی لوگ اپنے لیڈر مقتدیٰ الصدر کے حکم سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور سڑک کے اس واقعہ سے یہ اندازہ ہو گیا کہ عراقی ریاستی ادارے صدر حامیوں کے مظاہروں اور شیعہ رابطہ کاری کے دائرے میں اپنے مخالفین کے مظاہروں کے درمیان پھنس گئے ہیں جس سے ملک کو انارکی کی طرف جانے کا خطرہ لاحق ہے۔

وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کو کل مصر کا اپنا دورہ مختصر کرنے، اپنے ملک واپس آنے اور دارالحکومت میں سیکورٹی الرٹ کی حالت کا اعلان کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

"وزیر الصدر" کے نام سے جانے جانے والے صالح محمد العراقی نے اپنے کام کو منجمد کرنے کے سلسلہ میں جوڈیشل کونسل کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ شرمناک ہے کہ عدلیہ اور عدالتیں اصلاحاتی انقلاب کو ختم کرنے کے لئے کام کو معطل کرتی ہیں اور بدعنوانی کی بے تحاشا مذمت کرنے کے لئے اپنے کام معطل نہیں کرتی ہیں: کیونکہ وہ بدعنوانوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے سے قاصر رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 26 محرم الحرام 1444ہجری -  24 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15975]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]