نامعلوم ڈرون لیبیا کے آسمانوں میں گھومتے نظر آئے ہیں

طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
TT

نامعلوم ڈرون لیبیا کے آسمانوں میں گھومتے نظر آئے ہیں

طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
طرابلس میں میونسپل گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تصویر دبیبہ حکومت کی طرف سے نشر کی گئی ہے
لیبیا کی ریاست کی عدم موجودگی اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کی تقسیم کی وجہ سے 11 سال قبل آنجہانی صدر معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے لیبیا کا آسمان ایک کھلی جگہ میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں بہت سی انٹیلی جنس سروسز کے ذریعے نامعلوم ڈرون گھومتے رہتے ہیں۔

مقامی اور بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق بے قابو حالات نے مختلف مقاصد کے لئے ڈرون کے استعمال کی اجازت دی ہے جس میں داعش کے ٹھکانوں کا پتہ لگانے کے لئے صحرا کی نگرانی کرنی ہے یا ملک میں ٹوٹے ہوئے فوجی اور سیکورٹی حالات کو جاننا ہے یا ٹارگٹ اور فوجی کارروائیوں میں حصہ لینا ہے اور لیبیا کے باشندوں خاص طور پر ملک کے مغربی اور جنوبی علاقوں میں جہازوں کی آوازیں سننے، ان کی شکلوں اور شاید ان کی اقسام جاننے کے عادی ہیں، خاص طور پر 2014 کے بعد سے سرت اور درنہ کے علاقوں میں صورتحال پر نظر رکھنے کے لئے ان پروازوں کی تعدد میں اضافہ ہوا ہے جہاں آسمانوں میں نامعلوم جہازوں اور خاص طور پر جنگی جہاز کی پروازیں ہوتی رہتی ہیں اور اس وقت سیکورٹی ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ جہاز تنظیم کے عناصر کے مقامات کی تلاش کر رہے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ جہاز کس کے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 26 محرم الحرام 1444ہجری -  24 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15975]  



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]