لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی

لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی
TT

لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی

لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی
لبنان کے مالیاتی بحران کے اثرات ریاستی اداروں کے اہرام کی چوٹی تک پھیل گئے ہیں جو اب اپنے کام کو معمول کے مطابق انجام دینے سے قاصر ہیں، جیسا کہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے جس نے اپنی کمیٹیوں کے اجلاس اور صدارت کو معطل کر دیا ہے اور حکومت کی حالت بھی ویسی ہی ہے جو خدمات کے سلسلہ میں قانون سازی کا کام کر رہی ہے اور وزیر اعظم نجیب میقاتی اپنے کام پر باقی بھی ہیں۔

اس بحران نے حکومت کی ایوان صدر کو حکومت کی عمارت کی ایوان صدر میں بیروت پورٹ کے دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کی مرمت کرنے سے روک دیا ہے جسے "گرینڈ سیریل" کہا جاتا ہے: لہٰذا سیریل کی کھڑکیوں کو لکڑی کے پینلز اور نایلان کے ٹکڑوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔

جہاں تک بجلی کے بحران کا تعلق ہے جو شاذ ونادر ہی بجلی سیریل تک پہنچ رہی ہوگی اور ہیڈ کوارٹر کے انچارج اہلکاروں کو ان خدمات میں قانون سازی کا سہارا لینا چاہیے جو بجلی پر منحصر ہے، جیسے ایئر کنڈیشنر بند کرنا (زیادہ تر دفاتر میں)، سوائے وزیر اعظم کے دفتر کے جب وہ وہاں موجود ہوں اور یہ لوگ سیریل سے کم سے کم غیر حاضر ہونے کو بھی قانونی انداز دیں اور وزیر اعظم کی غیر موجودگی حال ہی میں زیادہ واضح ہو گئی ہے کیونکہ انہوں نے توانائی اور ایندھن کی بچت کے لئے اپنے دفتر میں آنے کو صرف دوپہر سے پہلے تک اور ہفتے میں چار دن تک محدود کر دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 26 محرم الحرام 1444ہجری -  24 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15975]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]