لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی

لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی
TT

لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی

لبنان کی بجلی نے پارلیمنٹ کو کیا درہم برہم اور حکومت کی صدارت کو بنایا قانونی
لبنان کے مالیاتی بحران کے اثرات ریاستی اداروں کے اہرام کی چوٹی تک پھیل گئے ہیں جو اب اپنے کام کو معمول کے مطابق انجام دینے سے قاصر ہیں، جیسا کہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے جس نے اپنی کمیٹیوں کے اجلاس اور صدارت کو معطل کر دیا ہے اور حکومت کی حالت بھی ویسی ہی ہے جو خدمات کے سلسلہ میں قانون سازی کا کام کر رہی ہے اور وزیر اعظم نجیب میقاتی اپنے کام پر باقی بھی ہیں۔

اس بحران نے حکومت کی ایوان صدر کو حکومت کی عمارت کی ایوان صدر میں بیروت پورٹ کے دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کی مرمت کرنے سے روک دیا ہے جسے "گرینڈ سیریل" کہا جاتا ہے: لہٰذا سیریل کی کھڑکیوں کو لکڑی کے پینلز اور نایلان کے ٹکڑوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔

جہاں تک بجلی کے بحران کا تعلق ہے جو شاذ ونادر ہی بجلی سیریل تک پہنچ رہی ہوگی اور ہیڈ کوارٹر کے انچارج اہلکاروں کو ان خدمات میں قانون سازی کا سہارا لینا چاہیے جو بجلی پر منحصر ہے، جیسے ایئر کنڈیشنر بند کرنا (زیادہ تر دفاتر میں)، سوائے وزیر اعظم کے دفتر کے جب وہ وہاں موجود ہوں اور یہ لوگ سیریل سے کم سے کم غیر حاضر ہونے کو بھی قانونی انداز دیں اور وزیر اعظم کی غیر موجودگی حال ہی میں زیادہ واضح ہو گئی ہے کیونکہ انہوں نے توانائی اور ایندھن کی بچت کے لئے اپنے دفتر میں آنے کو صرف دوپہر سے پہلے تک اور ہفتے میں چار دن تک محدود کر دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 26 محرم الحرام 1444ہجری -  24 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15975]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]