انقرہ دمشق کے ساتھ بغیر شرائط کے بامعنی مذاکرات چاہتا ہے

ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا کہ شام اور ترکی کی انٹیلی جنس سروسز کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے (رائٹرز)
ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا کہ شام اور ترکی کی انٹیلی جنس سروسز کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے (رائٹرز)
TT

انقرہ دمشق کے ساتھ بغیر شرائط کے بامعنی مذاکرات چاہتا ہے

ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا کہ شام اور ترکی کی انٹیلی جنس سروسز کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے (رائٹرز)
ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا کہ شام اور ترکی کی انٹیلی جنس سروسز کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے (رائٹرز)
انقرہ نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ دمشق کے ساتھ بغیر شرائط کے بامعنی مذاکرات چاہتا ہے لیکن اس نے اگلے ستمبر کو ازبکستان میں منعقد ہونے والے شنگھائی تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران ترک صدر رجب طیب اردوغان اور شامی صدر بشار الاسد کے درمیان قریبی ملاقات کے امکان کے بارے میں ایرانی معلومات کی تردید کی ہے۔

کل (منگل) ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ دمشق کے ساتھ مذاکرات کے لئے ترکی کی کوئی پیشگی شرائط نہیں ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لئے کوئی شرائط نہیں ہیں لیکن اس کا مقصد کیا ہے؟ اہداف کا ہونا ضروری ہے اور ترک وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا ہے کہ سمرقند شہر میں منعقد ہونے والے شنگھائی سربراہی اجلاس کے دوران اردوغان اور اسد کے درمیان ملاقات کے لئے ترکی اور شامی حکومتوں کے درمیان کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے اور ان کی یہ تردید تسنیم نیوز ایجنسی کی جانب سے ترکی اور شام کے صدر کو اکٹھا کرنے کی روسی کوششوں کے حوالے سے رپورٹ کردہ ایرانی معلومات کے جواب میں سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 26 محرم الحرام 1444ہجری -  24 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15975]  



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]