الدبیبہ باشاغا سے: بغاوتوں کا وقت گزر چکا ہے

طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر  (اے ایف پی)
طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر (اے ایف پی)
TT

الدبیبہ باشاغا سے: بغاوتوں کا وقت گزر چکا ہے

طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر  (اے ایف پی)
طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فوجیوں کے جمع ہونے کا ایک منظر (اے ایف پی)

گزشتہ روز نئی "استحکام" حکومت کے سربراہ فتحی باشاغا کے وفادار مسلح گروہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے مشرقی اور مغربی علاقوں میں داخل ہونے کی ایک نئی کوشش میں متحرک ہوئے اور انہوں نے نئی حکومت کو "قومی اتحاد" کی حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ سے سرکاری ہیڈکوارٹر لینے کے لیے انتظامات کئے، جو اپنے حریف باشاغا کو اقتدار سونپنے سے انکار کر رہے ہیں۔
الدبیبہ نے کل باشاغا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابات میں حصہ لیں، "جنگ بھڑکانے" کی دھمکی نہ دیں اور "فوجی بغاوتوں کے وہم" کو ترک کریں جن کا "وقت گزر چکا ہے"۔
فتحی باشاغا کے وفادار مغربی فوجی علاقے کے سربراہ بریگیڈ اسامہ الجویلی اپنی تیاری کو بڑھانے اور طرابلس کے جنوب مغرب میں جمع کرنے کے بعد، اپنی افواج کی "میڈیکل کمپنی" کا معائنہ کرتے ہوئے نمودار ہوئے، جو کہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر انتباہات اور مسلح تصادم کے خطرات کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے باوجود ہے۔
دوسری جانب الدبیبہ حکومت کی حمایت یافتہ افواج کے چیف آف اسٹاف محمد الحداد نے کل شام طرابلس نیول بیس پر کچھ فوجی اور سیکیورٹی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد ان افراد کی یقین دہانی کو نقل کیا کہ "بھائیوں کے درمیان ہر قسم کی لڑائی کو روکنے اور سیاسی فریقین کے درمیان تنازعات کو ختم کرنے کے لیے جنگ سے دور پرامن حل تک پہنچیں گے اور ملک و قوم کے مفادات کو ہر چیز پر مقدم رکھیں گے۔" تاہم، اس کے بدلے میں انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کی کہ وہ "کسی بھی ایسی طاقت کا دفاع کرنے اور اسے روکنے کے لیے تیار ہیں جو دارالحکومت کی سلامتی اور حفاظت کے لیے خطرہ ہو۔"(...)

جمعرات - 27 محرم 1444 ہجری - 25 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15976]
 



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]