مغرب یوکرین کو ہتھیاروں اور "فتح" کے وعدوں کے ساتھ "واپس لوٹا" رہا ہے

ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)
ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)
TT

مغرب یوکرین کو ہتھیاروں اور "فتح" کے وعدوں کے ساتھ "واپس لوٹا" رہا ہے

ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)
ولادیمیر زیلنسکی اور بورس جانسن کل کیف میں (اے پی)

کل یوکرین کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر مغربی "مبارکباد" کی بارش ہوئی، ان وعدوں کے درمیان کہ وہ ہتھیاروں کے اضافی پیکج اور اسے روس کے خلاف "فتح" حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کل (بروز بدھ) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کا کیف میں خیر مقدم کیا، جنہوں نے اعلان کیا کہ: "برطانیہ ہمارے یوکرائنی دوستوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور مجھے یقین ہے کہ یوکرین یہ جنگ جیت جائے گا۔" برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، جانسن نے فوجی امداد کا ایک اور پیکیج فراہم کرنے کا وعدہ کیا، جس میں 2,000 ڈرون اور گولہ بارود شامل ہوں گے جو  یوکرینی افواج کو اس قابل بنائے گا کہ وہ روسی افواج کو بہتر طریقے سے نشانہ بنا سکیں۔(...)

جمعرات - 27 محرم 1444 ہجری - 25 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15976]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]