سعودیہ کی غیر تیل برآمدات کے اشاریوں میں چھلانگ

سعودی حکومت نے پیداواری صنعت کی ترقی اور غیر تیل برآمدات کے فروغ کے لیے زبردست مراعات مقرر کی ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی حکومت نے پیداواری صنعت کی ترقی اور غیر تیل برآمدات کے فروغ کے لیے زبردست مراعات مقرر کی ہیں (الشرق الاوسط)
TT

سعودیہ کی غیر تیل برآمدات کے اشاریوں میں چھلانگ

سعودی حکومت نے پیداواری صنعت کی ترقی اور غیر تیل برآمدات کے فروغ کے لیے زبردست مراعات مقرر کی ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی حکومت نے پیداواری صنعت کی ترقی اور غیر تیل برآمدات کے فروغ کے لیے زبردست مراعات مقرر کی ہیں (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کی غیر تیل برآمدات کے اشارے (بشمول دوبارہ برآمدات) میں حال ہی میں بڑی چھلانگ دیکھنے میں آئی ، جو کہ جون میں 30 بلین ریال (8 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی ہے، جو پچھلے سال اسی مہینے میں 24 بلین ریال (6.4 بلین ڈالر) کے مقابلے میں 6 بلین ریال (1.6 بلین ڈالر) کے اضافے کے ساتھ، 26.8 فیصد اضافہ ہے۔ جبکہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں اس کی مالیت 86 بلین ریال (22.9 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی، جو کہ گزشتہ سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران 66 بلین ریال (17.6 بلین ڈالر) کے مقابلے میں، 20 بلین ریال (5.3 بلین ڈالر) یا 31 فیصد اضافہ ہے۔
سعودی مالیاتی بجٹ کی جاری حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں پہلی ششماہی کے دوران 75 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا جو 434 بلین ریال (115.7 بلین ڈالر) تک پہنچ گیا۔ جبکہ غیر تیل کی آمدنی نے 5 فیصد کا اضافہ حاصل کرتے ہوئے اپنی کارکردگی میں اضافہ جاری رکھا۔
بین الاقوامی تجارت
کل (بروز بدھ)، جنرل اتھارٹی برائے شماریات نے اس سال جون کے لیے مملکت کا بین الاقوامی تجارتی بلیٹن جاری کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی تجارتی سامان کی برآمدات کی مالیت 148 بلین ریال (39.4 بلین ڈالر) تک پہنچ گئی یے جو کہ 2021 میں اسی مہینے کے دوران 84 بلین ریال (22.4 بلین ڈالر) کے مقابلے میں 64 بلین ریال (17 بلین ڈالر) کا اضافہ ہے۔ جو 75.2 فیصد کی شرح نمو کو ظاہر کرتا ہے۔ (...)

جمعرات - 27 محرم 1444 ہجری - 25 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15976]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]