یوکرین میں جاری جنگ کے ساتویں مہینے کے پہلے دن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کل (بروز جمعرات) ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں فوج کی تعداد میں 10 فیصد اضافے کا حکم دیا گیا ہے، اس میں 1.15 ملین سپاہیوں سمیت 20 لاکھ فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا، ان میں کنٹریکٹ اور باقاعدہ بھرتی دونوں شامل ہیں، جبکہ باقی فوجی اہلکار نام نہاد سرکاری ملازم کہلاتے ہیں۔ یہ حکم نامہ آئندہ جنوری کی پہلی تاریخ سے نافذ ہو جائے گا اور عملی طور پر اس کا مطلب 137,000 فوجیوں کو سروس میں شامل کرنا ہوگا۔
اس اضافے کا اعلان اس وقت کیا جا رہا ہے کہ جب ماسکو نے بدھ کی سہ پہر دنیپروپیٹروسک کے علاقے میں چیپلن ٹرین اسٹیشن پر بمباری کا اعتراف کیا۔ جب کہ اس کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ "اسکندر میزائل نے براہ راست ایک فوجی ٹرین کو نشانہ بنایا، جس سے یوکرین کی مسلح افواج کے 200 سے زائد ریزرو فوجی ہلاک ہو گئے،" کیف نے اپنی جانب سے 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جو کہ تمام عام شہری تھے۔ یوکرین کے نائب وزیر داخلہ ایون اینن نے کہا کہ روسی میزائلوں نے تقریباً تین ہزار کی آبادی والے گاؤں چیپلن میں ایک ٹرین اسٹیشن اور مکانات کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں "دو بچوں سمیت 25 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہو گئے۔" جیسا کہ جمعرات کی صبح "ٹیلی گرام" پر ٹرینوں کو چلانے والی کمپنی کی طرف سے فراہم کردہ تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے۔( (...
جمعہ - 28 محرم 1444 ہجری - 26 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15977]