پیوٹن کا اپنی فوجی تعداد میں اضافے کا حکم ... اور کیف کا بین الاقوامی سطح پر اسے چیلنج

کل جرمنی کے شہر اولڈنبرگ میں ایک تربیتی کیمپ کے دورے کے دوران جرمن چانسلر شلز ایک "جیبارڈ" ٹینک کے اوپر جس کے متعدد ٹینک یوکرین کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا (ای بی اے)
کل جرمنی کے شہر اولڈنبرگ میں ایک تربیتی کیمپ کے دورے کے دوران جرمن چانسلر شلز ایک "جیبارڈ" ٹینک کے اوپر جس کے متعدد ٹینک یوکرین کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا (ای بی اے)
TT

پیوٹن کا اپنی فوجی تعداد میں اضافے کا حکم ... اور کیف کا بین الاقوامی سطح پر اسے چیلنج

کل جرمنی کے شہر اولڈنبرگ میں ایک تربیتی کیمپ کے دورے کے دوران جرمن چانسلر شلز ایک "جیبارڈ" ٹینک کے اوپر جس کے متعدد ٹینک یوکرین کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا (ای بی اے)
کل جرمنی کے شہر اولڈنبرگ میں ایک تربیتی کیمپ کے دورے کے دوران جرمن چانسلر شلز ایک "جیبارڈ" ٹینک کے اوپر جس کے متعدد ٹینک یوکرین کو فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا (ای بی اے)

یوکرین میں جاری جنگ کے ساتویں مہینے کے پہلے دن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کل (بروز جمعرات) ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں فوج کی تعداد میں 10 فیصد اضافے کا حکم دیا گیا ہے، اس میں 1.15 ملین سپاہیوں سمیت 20 لاکھ فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا، ان میں کنٹریکٹ اور باقاعدہ بھرتی دونوں شامل ہیں، جبکہ باقی فوجی اہلکار نام نہاد سرکاری ملازم کہلاتے ہیں۔ یہ حکم نامہ آئندہ جنوری کی پہلی تاریخ سے نافذ ہو جائے گا اور عملی طور پر اس کا مطلب 137,000 فوجیوں کو سروس میں شامل کرنا ہوگا۔
اس اضافے کا اعلان اس وقت کیا جا رہا ہے کہ جب ماسکو نے بدھ کی سہ پہر دنیپروپیٹروسک کے علاقے میں چیپلن ٹرین اسٹیشن پر بمباری کا اعتراف کیا۔ جب کہ اس کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ "اسکندر میزائل نے براہ راست ایک فوجی ٹرین کو نشانہ بنایا، جس سے یوکرین کی مسلح افواج کے 200 سے زائد ریزرو فوجی ہلاک ہو گئے،" کیف نے اپنی جانب سے 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جو کہ تمام عام شہری تھے۔ یوکرین کے نائب وزیر داخلہ ایون اینن نے کہا کہ روسی میزائلوں نے تقریباً تین ہزار کی آبادی والے گاؤں چیپلن میں ایک ٹرین اسٹیشن اور مکانات کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں "دو بچوں سمیت 25 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہو گئے۔" جیسا کہ جمعرات کی صبح "ٹیلی گرام" پر ٹرینوں کو چلانے والی کمپنی کی طرف سے فراہم کردہ تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے۔( (...

جمعہ - 28 محرم 1444 ہجری - 26 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15977]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]