کبھی کبھی میں خوشی کی تمنا کرتی ہوں: فن لینڈ کی وزیر اعظم

سنا مارین (اے ایف پی)
سنا مارین (اے ایف پی)
TT

کبھی کبھی میں خوشی کی تمنا کرتی ہوں: فن لینڈ کی وزیر اعظم

سنا مارین (اے ایف پی)
سنا مارین (اے ایف پی)

سیاسی عہدیدار کو کتنی ذاتی آزادی کی اجازت ہے؟ اس سوال کی بازگشت ایک فن لینڈ کی کہانی سے ہوئی جس کی ہیروئن اس ملک کی وزیر اعظم سنا مارین ہیں، یہ وہ نوجوان لڑکی ہیں جو 2019 میں جب اقتدار میں آئیں تو دنیا کی سب سے کم عمر وزیر اعظم تھیں، انہوں نے "COVID" وبائی مرض سے لے کر بحر اوقیانوس کے اتحاد میں شامل ہونے اور دوسری جنگ عظیم کے بعد اعلان کردہ غیر جانبداری کو ختم کرنے تک بڑے مراحل میں اپنے ملک کی قیادت شاندار کامیابی کے ساتھ کی۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں اور ویڈیوز پر ان کی نجی زندگی اور ان کے ارد گرد کی دوستی کے بارے میں کئی ہفتوں سے ہونے والی تنقید کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے لیے گزشتہ بدھ کے روز مارین کو فن لینڈ کی پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہونے پر مجبور کیا گیا اور وہ رونے ہی والی تھیں۔ مارین نے لرزتی ہوئی آواز میں کہا کہ: "میں بھی انسان ہوں اور کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ میں اس تمام تاریک دھند کے درمیان خوشی، لذت اور روشنی کی خواہش کرتی ہوں۔" انہوں نے اپنے حامیوں اور شہریوں سے کہا کہ وہ ان کا فیصلہ اس بات سے فیصلہ کریں کہ وہ حکومت کی سربراہ کے طور پر کیا کرتی ہیں نہ کہ اپنی زندگی اور نجی معاملات میں جو کرتی ہیں۔
وزیر اعظم کے اعتراف کے بعد کہ گزشتہ ایام بہت مشکل تھے انہوں نے کہا کہ: "میرا ماننا ہے کہ شہری سیاسی عہدیداروں کو ان کی سرکاری عہدوں پر کارکردگی کے لیے جوابدہ ٹھہراتے ہیں نہ کہ ان کے فارغ وقت میں کیے گئے اعمال کے لیے۔ اور مجھے اپنے دوستوں کی صحبت سے لطف اندوز ہونے میں کوئی برائی نظر نہیں آتی۔"(...)

جمعہ - 28 محرم 1444 ہجری - 26 اگست 2022ء شمارہ نمبر [15977]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]